امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت

ساخت وبلاگ
قرآن فہمی:"اخبات "اور" مخبتین " کا مطلبارشاد خداوندی ہے: فإلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ (حج: 35، 36)إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُوا إِلَىٰ رَبِّهِمْ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ (ھود: 23)وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُوا بِهِ فَتُخْبِتَ لَهُ قُلُوبُهُمْ (حج : 54)ان تینوں آیات میں اخبات قلوب کا تذکرہ ہے اور اس فعل کی بہت زیادہ تعریف کی گئی ہے اور اس پر بہت سارا انعام رکھا گیا ہے اور بشارت دی گئی ہے۔لغت میں "اخبت البعیر" اس حالت کو کہا جاتا ہے جب کوئی جانور شدت کے ساتھ اپنے جسم میں کھجلی یا خارش محسوس کر رہا ہو، لیکن بے چارہ جانور ہاتھ تو رکھتا نہیں جس سے اپنے سینے یا پیٹھ پہ مثلا کھجلی کر لے۔ اب اگر کوئی انسان اس حالت کو محسوس کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے اس کی کھجلی کر لے تو وہ جانور عجیب حالت میں اپنے سارے وجود کو اس انسان کے سامنے تسلیم کرتا ہے۔ ہلتا تک نہیں۔ وہ سکون محسوس کرتا ہے۔ اس حالت کو جس میں جانور انسان کے سامنے مکمل طور پر خاضع ہے اور اپنا سارا وجود اس کے حوالے کرتا ہے "اخبات" کہا جاتا ہے۔پس خدا کے مقابلے میں اخبات وہی حالت ہے جب انسان اس ذات والا کی عظمت کو درک کرتے ہوئے اس کے سامنے مکمل طور پر خاضع امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 144 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

یمن کے سابق ڈکٹیٹر علی عبد اللہ صالح کا قتل۔۔۔کیوں، کیسے اور کس نے کیا؟   تحریر: محمد صادق الحسینی ترجمہ: عباس حسینی   اس بھیانک ناکام  انقلاب کی تفصیل جس کے تحت علی عبد اللہ صالح نے انصار اللہ(حوثیوں) کے خلاف بغاوت کی تاکہ وہ دوبارہ  سے یمن کا بلا شرکت غیرے حاکم بن جائیں، اور اپنے  بیٹے کو جو اس وقت عرب امارات میں مقیم ہیں یمن کا صدر بنایا جائے۔ تفصیل کچھ یوں ہے: ۱۔ انصار اللہ کے خلاف بغاوت کی پلاننگ اب سے تقریبا ۸ مہینے پہلے ہوئی۔ اس پلاننگ میں محمد بن زاید(ابوظبی کا ولی عہد)، جنرل شاول موفاز(سابق اسرائیلی وزیر دفاع)، محمد دحلان کے علاوہ علی عبد اللہ صالح شریک تھے۔ ان سب کے علاوہ مقتول یمنی صدر صالح کے بیٹے احمد علی عبد اللہ صالح نے اس میٹنگ میں خصوصی شرکت کی۔ ۲۔ ساری  پلاننگ ابوظبی میں ہوئی، جس میں انقلاب کی ساری تفصیلات محمد بن زاید کی طرف سے طے کی گئیں۔ اس کے بعد مزید میٹنگس کے لیے سقطری کےخوبصورت جزیرے کا انتخاب کیا گیا جسے سابق یمنی صدر عبد ربہ منصور نے اماراتیوں کو بیچا تھا۔ اس جزیرے میں لگ بھگ ۹ دفعہ ان کی میٹنگز ہوئیں، جن میں جنوبی یمن میں تعینات اماراتی آفیسرز کے علاوہ اسرائیلی آفیشلز نے بھی شرکت کی جن کے نام شاوول موفاز نے دئیے تھے۔ ۳۔ پلاننگ کے تحت علی عبد اللہ صالح کے قریبی ۱۲۰۰ ساتھیوں کو عدن کے شہر میں موجود اماراتی فوجیوں کے اڈے میں خصوصی ٹریننگ دی گئی۔ یہ وہ لوگ امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 118 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

ایک چوہا کسان کے گھر میں بل بنا کر رہتا تھا، ایک دن چوہے نے دیکھا کہ کسان اور اس کی بیوی ایک تھیلے سے کچھ نکال رہے ہیں،چوہے نے سوچا کہ شاید کچھ کھانے کا سامان ہے- خوب غور سے دیکھنے پر اس نے پایا کہ وہ ایک چوهےدانی تھی- خطرہ بھانپنے پر اس نے گھر کے پچھواڑے میں جا کر کبوتر کو یہ بات بتائی کہ گھر میں چوهےدانی آ گئی ہے- کبوتر نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ مجھے کیا؟ مجھے کون سا اس میں پھنسنا ہے؟ مایوس چوہا یہ بات مرغ کو بتانے گیا- مرغ نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ... جا بھییامیرا مسئلہ">مسئلہ نہیں ہے- مایوس چوہے نے دیوار میں جا کر بکرے کو یہ بات بتائی ... اور بکرا ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہونے لگا- اسی رات چوهےدانی میں كھٹاك کی آواز ہوئی جس میں ایک زہریلا سانپ پھنس گیا تھا- اندھیرے میں اس کی دم کو چوہا سمجھ کر کسان کی بیوی نے اس کو نکالا اور سانپ نے اسے ڈس لیا- طبیعت بگڑنے پر کسان نے حکیم کو بلوایا، حکیم نے اسے کبوتر کا سوپ پلانے کا مشورہ دیا، *کبوتر ابھی برتن میں ابل رہا تھا* خبر سن کر کسان کے کئی رشتہ دار ملنے آ پہنچے جن کے کھانے کے انتظام کیلئے اگلے دن مرغ کو ذبح کیا گیا کچھ دنوں کے بعد کسان کی بیوی مر گئی ... جنازہ اور موت ضیافت میں بکرا پروسنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا ...... چوہا دور جا چکا تھا ... بہت دور ............ اگلی بار کوئی آپ کو اپنے مسئلے بتائے اور آپ کو لگے کہ یہ میرا مسئلہ نہیں ہے تو ا امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 129 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

ایک استاد نے اپنے شاگردوں سے پوچھا: آپ لوگوں کے خیال میں کونسی چیز انسان کو خوبصورت بناتی ہے؟   کسی نے کہا: بڑی آنکھیں۔ دوسرے نے کہا: بلند قد وقامت۔ ایک اور نے کہا: صاف اور شفاف جلد۔   استاد نے اپنے بیگ سے دو گلاس نکال لیے۔ ایک گلاس بہت قیمتی، رنگین  اور خوبصورت تھا، جبکہ دوسرا مٹی کا بنا سادہ سا، بے رنگ۔   استاد نے  ہر ایک گلاس میں کچھ ڈالا۔پھر شاگردوں کی طرف منہ کر کے کہا: رنگین اور خوبصورت گلاس میں زہر ڈالا ہے، جبکہ مٹی کے گلاس میں میٹھا  اور خوشگوار پانی۔ آپ لوگ کس گلاس کو اپنے لیے پسند کریں گے؟ سب نے ایک آواز ہو کر کہا: مٹی والے گلاس کو۔   استاد نے کہا: دیکھا آپ لوگوں نے؟ جب گلاس کے اندر کیا ہے؟ اس حقیقت کا آپ لوگوں کو پتہ چل گیا ، گلاس کے ظاہر کی آپ کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں رہی۔ انسانوں کے اندر کیا ہے؟ اس کا اندازہ لگانا زیادہ مشکل کام ہے۔ کسی انسان کا اندازہ لگانا ہے تو ظاہر کو مت دیکھو۔ اس کی شکل، صورت، قد وقامت کو مت دیکھو۔ یہ دیکھو کہ اس کے اندر کیا ہے؟ اس کا اخلاق کیا ہے؟ بات کرتے ہوئے اس کے اندر سے کیا نکلتا ہے؟ لوگوں کے ساتھ اس کا سلوک کیا ہے؟ قیامت کے دن کے بارے میں خداوند متعال کا ارشاد ہے: َیوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ  ۔ وہ دن جب اندر کی باتیں، پوشیدہ اسرار آشکار ہوں گے۔انسان کی حقیقت سب کے سامنے واضح ہوگی۔ہمارے ظرف کے اندر کیا ہے اس کا سب کو پتہ چلے گا۔ اس دن سے ڈر امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 110 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

شیخ اسماعیل دولابیاگر ایک امیر شخص جس پر آپ کو اعتماد ہو، اطمینان ہو، آپ سے کہیں:اپنے قرض کے بارے میں پریشان مت ہوں۔ میں ہوں نا۔ تمہیں کس بات کی پریشانی؟ اس کی یہ بات  آپ کے لیے کتنے سکون کا باعث ہوگی۔ یقینا آپ کی پریشانی ختم ہوجائے گی۔   وہ خدا جو مہربان ہے، جو غنی ہے، جو قادر ہے۔ اس خدا نے ہم سے کہا ہے: ألَیسَ اللهُ بِِکافٍ عَبدَهُ،۔ آیا خدا اپنے بندوں کے لیے کافی نہیں؟ یعنی اے میرے بندے! جس چیز کی بھی کمی ہو، جو بھی پریشانی ہو، دنیاوی ہو یا اخروی، میں ہوں نا۔ خدا کی یہ بات کس قدر انسان کے لیے سکون کا باعث ہونی چاہیے؟آرام کا باعث ہونی چاہیے؟! اسی لیے فرمایا: «ألا بِذِکرِ اللهِ تَطمَئِنُّ القُلوبُ،» دل کا اطمئنان خدا کو یاد کرنے میں ہے۔ + لکھاری عباس حسینی در 13 Dec 2017 و ساعت 21:34 | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 150 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

ایک بوڑھا شخص لوگوں کو نصیحت کرنا چاہ رہا تھا۔ لوگوں کے سامنے ایک لطیفہ سنایا۔ سب مل کر خوب ہنسے۔ کچھ دیر بعد وہی لطیفہ دوبارہ سنایا۔ اس دفعہ کم لوگ ہنسے۔ اس نے تیسری دفعہ اسی لطیفے کا تکرار کیا۔اب کی دفعہ کوئی بھی نہیں ہنسا۔ وہ ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ لوگوں کی طرف متوجہ ہوا اور کہا: جب ایک لطیفے پر بار بار ہنسا نہیں جاتا، تو کیوں زندگی میں آنے والے ایک غم پر بار بار روتے ہو؟ بار بار پریشان ہوتے ہو؟ پیچھے کو بھول جاو۔ اور آگے کی منصوبہ بندی کرو۔ + لکھاری عباس حسینی در 13 Dec 2017 و ساعت 21:40 | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 117 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

نہی از منکر کا خوبصورت طریقہ  حوزہ علمیہ قم کے موسس آیت اللہ شیخ عبد الکریم حائری کے حوالے سے نقل ہے کہ: ایک بوڑھا شخص تھا جو نماز جماعت میں روزانہ شرکت کرتا تھا۔ اچھا آدمی تھا، لیکن داڑھی مونڈھتا تھا۔ میں کوئی موقعہ ڈھونڈ رہا تھا تاکہ اس کو اس منکر (برے کام )سے نہی کروں۔ ایک دن حرم حضرت معصومہ(س) کے پاس اسی شخص سے آمنا سامنا ہوا۔ میں نے اس سے کہا: میں چاہتا ہوں تمہارے چہرے کا بوسہ لوں۔ اس شخص نے اپنا چہرے میرے سامنے کیا۔ میں نے اس کا بوسہ لیا اور آہستہ سے اس کے کان میں کہا:اس بوڑھے مرد کے بوسے کرنے کی جگہ کو تو مت مونڈھو۔ اس کے بعد اس شخص نے کبھی اپنی داڑھی نہیں مونڈھی۔ + لکھاری عباس حسینی در 13 Dec 2017 و ساعت 21:48 | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 114 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

تین قسم کے ذکر ہیں.   کچھ اذکار پین(Pen) اور پینسل(Pencil) کی طرح ہیں۔ ہمارے لیے نیکیاں لکھتے ہیں۔ جیسے: الحمد لله، سبحان الله.   کچھ اذکار ربڑ(Eraser) کی طرح ہیں۔ ہمارے گناہوں اور برائیوں کو مٹاتے ہیں۔ جیسے: استغفر الله.   لیکن ایک ذکر ایسا بھی ہے جو پین کا کام بھی کرتا ہے اور ربڑ کا بھی۔ گناہوں کو پاک کرتا ہے اور نیکیاں لکھتا جاتا ہے۔ اور وہ ہے محمد و آل محمد علیھم السلام پر درود بھیجنا۔   (اللهم صل على محمد وآل محمد)   برچسب‌ها: صلوات, محمد وآل محمد+ لکھاری عباس حسینی در 15 Dec 2017 و ساعت 14:51 | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 117 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

ایک بہترین داستان ہے اسے ضرور پڑھیں. تین بھائی ایک آدمی کو امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے پاس لے کر آئے اور کہنے لگے کہ اس نے ہمارے باپ کا قتل کیا ہے. امام علی علیہ السلام نے اس آدمی سے دریافت کیا کہ تو نےایسا کیوں کیا ہے؟ وہ آدمی عرض کرنے لگا: حضور میں ایک چرواہا ہوں ، بھیڑ بکری اور اونٹ چراتا ہوں.... میرے ایک اونٹ نے ان لوگوں کے والد کے باغ سےایک درخت کھانا شروع کردیا تو ان کا والد اٹھا اور میرے اونٹ کو ایک پتھر دے مارا ، پتھر اتنا تیزی سے مارا تھا کہ اونٹ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا. جب میں نے یہ حالت دیکھی تو مجھے بھی بہت غصہ آیا جس کے سبب میں نے وہی پتھر اس آدمی کے سر پر دے مارا اور بدقسمتی سے وہ آدمی بھی موقع پر ہی مر گیا!. امام علیہ السلام فرمانے لگے: تو اس صورت میں مجھے تجھ پر حد جاری کرنی ہو گی. وہ آدمی کہنے لگا : مولا مجھے تین دن کی مہلت دے دیں. میرا باپ مرچکا ہے اور وراثت میں میرے اور میرے چھوٹے بھائی کے لئے خزانہ چھوڑ گیا ہے. اگر میں مار دیا جاتا ہوں تو وہ خزانہ بھی تباہ ہو جائے گا اور میرا بھائی بھی. اميرالمومنین (علیہ السلام) فرمانے لگے: تیری ضمانت کون دے گا؟ اس آدمی نے لوگوں کی طرف نظر دوڑائی تو اس کی نظر ابوذر ؓ پر پڑی.کہنے لگا یہ آدمی میرا ضامن بنے گا!. اميرالمومنين (علیہ السلام) نے فرمایا: اے ابوذر کیا تم اس شخص کی ضمانت قبول کرتے ھو؟ ابوذرؓنے عرض کیا : جی ہاں اميرال امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 108 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06

وه پھول بیچنے والی دکان کے آگے رکا۔ وہ چاہتا تھا اپنی ماں کے لیے پھولوں کا ایک گلدستہ خرید لے۔ ماں دوسرے شہر رہتی تھیں اور اس کی خواہش تھی پھولوں کے اس گلدستے کو بذریعہ ڈاک اپنی ماں تک پہنچا دے۔ جب دکان سے باہر نکلا ایک چھوٹی سی بچی پر نظر پڑی جو دروازے کے ساتھ کھڑی زار وقطار رو رہی تھی۔ وہ اس بچی کے پاس گیا اور اس سے پوچھا: پیاری بیٹی! کیوں رو رہی ہو میری جان؟ بچی نے کہا: اپنی ماں کے لیے ایک عدد پھول خریدنا چاہتی تھی۔ لیکن میرے پاس اس کے پیسے نہیں ہیں۔ اس نے ہلکی سے مسکراہٹ کے ساتھ اسے دکان کے اندر لے گیا۔ یہ لو میں تمہارے لیے ایک گلدستہ خریدتا ہوں۔ لے جا کر اپنی ماں کو دینا۔ جب دکان سے باہر نکلے بچی بہت خوش تھی۔ بچی نے معصومانہ انداز میں اس کا شکریہ ادا کیا۔ اس نے پوچھا: آجاو میں تمہیں تمہارے گھر، تمہاری  ماں تک پہنچاتا ہوں۔ بچی نے جواب دیا: نہیں، میری  ماں کی قبر یہیں قریب ہے۔ بس یہ سننا تھا کہ اس کی زبان گونگ ہوگئی۔ گلہ اس کا  خشک ہو گیا۔ اس کے منہ سے کوئی اور لفظ نہیں نکل سکا۔ دل بھی کچھ بیٹھ سا گیا۔ اب اس نے ارادہ تبدیل کیا۔ اپنی ماں کے لیے پھولوں کا گلدستہ بذریعہ ڈاک بھیجنے کی بجائے اس نے فیصلہ کیا وہ ۲۰۰ کلو میٹر کا سفر طے کر کے خود اپنے ہاتھوں سے یہ تحفہ ماں تک پہنچائے گا۔   شیکسپئیر سے منقول ہے کہ: میری موت کے بعد میری تابوت پر پھولوں کا بڑا تاج لانے سے بہتر ہے، آج ہی اس امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 103 تاريخ : دوشنبه 11 دی 1396 ساعت: 0:06